Introduction Of Allah | Urdu | Dunya e Sukhan

"In The Name Of Allah, The Most Gracious, The Most Merciful."

ﺷﺮﻭﻉ ﮐﺮﻧﮯ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﺍﯾﮏ ﺑﺎﺭ" ﺳﻮﺭﮦﺀ ﺍﺧﻼﺹ "ﭘﮍﮪ ﻟﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﻧﯿﺖ ﮐﺮ ﻟﯿﮟ ﮐﮧ ﷲ ﭘﺎﮎ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺛﻮﺍﺏ ﺷﺮﻭﻉ ﺳﮯ ﻟﮯ ﮐﮯ ﺍﺑﮭﯽ ﺗﮏ ﺟﻮ ﺗﻤﺎﻡ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﺍﺱ ﺩﻧﯿﺎ ﺳﮯ ﺭﺧﺼﺖ ﮨﻮﭼﮑﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻥ ﺗﻤﺎﻡ ﺗﮏ ﭘﮩﻨﭽﺎ ﺩﮮ ﯾﮧ ﺍﯾﮏ ﺑﮩﺖ ﺑﮍﺍ ﺻﺪﻗﮧ ﺟﺎﺭﯾﮧ ﮨﮯ

Read "Surah Sincerity" Once Before Starting And Allah Almighty Intended To Reward Him From The Beginning, To All The Muslims Who Have Gone Out Of This World This Is a Great Charity.


میرے

عزیزو! اللہ تعالی نے جب اپنے تعارف کی ابتداء کروائی اور قرآن کو شروع کیا تو پہلی سورت ہے فاتیہ جس میں اللہ تعالی اپنا تعارف کرواتا ہے کہ اللہ سب تعریفوں کا مالک ہے“۔ عزیزو! اللہ نے ذات کی پہچان صفات سے رکھی ہے ۔ اللہ ایک زاتی نام ہے اور صفات سے شخصیت واضع ہوتی ہے اور اس کی پیچیان صفات سے ہے تو اللہ کی وہ صفت جس پر انسان کو یقین لانا سب سے مشکل ہوتا ہے ۔ اللہ نے اس سے اپنا تعارف شروع کر دیا کون اللہ؟ سب تعریفوں کا مالک اللہ ہے جو سب کو پالنے والا ہے۔ پھر اللہ نے قرآن کو ختم کیا تو وہ بھی اپنی صفت رب پر کیا اب رب سے قرآن کی ابتداء کروائی اور رب پر انتہا کروائی ۔ اپنے رب کے نام سے پڑھا جس نے پیدا کیا پھر اور دیکھیں نماز کی ہر رکعت میں رب یا رب ہے




Introduction-Of-Allah
Introduction Of Allah

اللہ نے عزیزو! یہ ہتھوڑے کی شکل میں یہ بات انسان کے سر پر ماری ہے کہ میں ہوں رب میرے

عزیزو! اللہ مجھے اور آ پکو جو ہم دنیا کے مال میں ڈوب گئے ہیں اور اللہ کا رب ہونا رازق ہونا بھول گئے ہیں جنجھوڑ رہا ہے کہ اللہ تعریفوں کا مالک ہے۔ اب حضور اکرم حضرت ام کی دعا دیکھیں کہ اے آسمانوں کے رب، اے زمینوں کے رب، اے ہواؤں کے رب، اے شیطانوں کے رب، اے جبرائیل علیہ السلام کے رب، اے میکائیل کے اسرائیل کے رب، اے دینے والوں کے رب ، اے تیرنے والوں کے رب، اے اڑنے والوں کے رب، اے چکھنے والوں کے رب۔



میرے عزیزو!سمندر میں بہت بڑی بڑی وہیل مچھلی پائی جاتی ہے اس کا بھی رب اللہ ہی ہے۔ اب اس مچھلی کو کتنا رزق چاہیے ہے؟ ایک دفعہ سلیمان علیہ السلام کہنے گئے یا اللہ میں تیری مخلوق کی دعوت کرنا چاہتا ہوں اور کہا میرے اللہ آپ نے مجھے بہت کچھ دیا ہے۔ اس لئے میں آپ کی مخلوق کی دعوت کرنا چاہتا ہوں۔ اللہ نے  سلیمان علیہ السلام کو فرمایا کہ یہ تیرا کام نہیں یہ میرا کام ہے ۔ حضرت سلیمان علیہ السلام نے کہا یا اللہ میں پورا سال آپ کی ساری مخلوق کو 

کھلاؤں گا۔ اللہ تعالی نے فرمایا سلیمان علیہ السلام تو یہ نہیں کر سکتا حضرت سلیمان على السلام نے کہا اچھا اللہ ایک مہینے کی ہی اجازت دے دیں اللہ نے کہا کہ اے سلیمان علیہ السلام تو ایک مہینہ بھی نہیں کھلا سکتا ۔ حضرت سلیمان علیہ السلام نے کہا اللہ ایک ہفتے کی ہی اجازت دے دیں اللہ نے فرمایا کہ تم ایک ہفتہ بھی نہیں کھلا سکتے۔ سلیمان علیہ السلام نے کہا اچھا اللہ ایک دن کی اجازت ہی دے دیں اللہ نے فرمایا کہ تو ایک دن بھی نہیں کھلا سکتا ۔ حضرت سلیمان علیہ السلام نے کہا اچھا اللہ ایک دن کا کھانا مجھے تجرباتی طور پر کھلا لینے دیں۔ تو اللہ نے کہا اچھا کرو جو کرنا چاہتے ہو۔ یہاں عزیزو! بتاتا چلوں حضرت سلیمان علیہ السلام کی حکومت جنوں پر بھی تھی جن انکے تابع تھے۔ ہوائیں ان کے تابع تھیں اللہ نے حضرت سلیمان علیہ السلام کو بڑا نوازا تھا۔ حضرت سلیمان علیہ السلام نے سارے جنات کو کھانا پکانے میں لگا دیا
جانور ذبہ ہو رہے ہیں اور جن کھانا پکانے میں لگے ہوئے ہیں اور ہوائیں ٹھنڈی ہو کر چل رہی ہیں تا کہ سالن کھانا خراب نہ ہوں روٹیاں خراب نہ ہوں


Introduction-Of-Allah
Introduction Of Allah


Introduction-Of-Allah
Introduction Of Allah

اب دسترخوان بچھایا گیا ۔ اتنا لمبا دستر خوان بچھایا گیا کہ اگر کوئی شخص ایک مہینہ مسلسل دن رات چلتا جاتا تو تب اس دستر خوان کی لمبائی ختم ہوتی تھی



Introduction-Of-Allah
Introduction Of Allah

میرے عزیزو!اس وقت آبادی بہت تھوڑی تھی آج کی آبادی کا تصور نہ فرمائیں بہر حال جب حضرت سلیمان علیہ السلام اپنی طرف سے مطمئن ہو گئے کہ میں نے سب کا کھانا تیار کر لیا ہے تو وہ اب کہنے لگے یا اللہ اب اپنی مخلوق کوبھیجوں ۔ میں نے سب کے لئے کھانا تیار کر لیا ہے اللہ نے ارشاد فر مایا کہ کسی کو پہلے بھیجوں ۔ سمندر کی مخلوق کو پہلے بھیجوں یا زمین کی مخلوق کو پہلے بھیجوں ۔ حضرت سلیمان علیہ السلام نے عرض کی یا الله پہلے میں پانی والوں کو کھلا دیتا ہوں تو ایک دھیل مچھلی نے پانی سے اپنا سر باہر نکالا اور کہا اللہ کے نبی سنا ہے آج ہماری دعوت ہے



Introduction-Of-Allah
Introduction Of Allah

حضرت سلیمان علیہ السلام نے کہا کہ ہاں ہاں صرف تمہاری نہیں سب کی دعوت ہے مچھلی کہنے لگی کہ پہلے میں تو فارغ ہو جاؤں ۔ اب یہ مچھلی ایک طرف سے شروع ہوئی کھائی گئی کھائی گئی سارا کچھ ہڑپ کر کہنے لگی اور لائیں اور لائیں۔ اب حضرت سلیمان علیہ السلام حیران ہو کر کہنے لگے کہ تو اکیلی سب کھا گئی ہے اور میں کہاں سے لاؤں؟ مچھلی کہنے لگی کہ مہمان کو ایسا طعنہ دینا جائز ہے؟ یہ تو بڑے چھوٹے درجے کی بات ہے۔ مچھلی کہنے لگی سلیمان علیہ السلام یہ تیرے بس کا کام نہیں ہے۔ آج تیری مهمانی کی وجہ سے مجھے بھوکا رہنا پڑے گا ۔ میرا اللہ مجھے روزانہ
ایسے تین لقے کھلاتا ہے (سبحان اللہ)

حضرت سلیمان علیہ السلام کہنے لگے یا الله واقعی یہ آپ کا ہی کام ہے۔ تو میرے عزیزو! ہم سب کو کھلانے والا اللہ ہم سب کو پالنے والا اللہ ہم سب کو سلانے والا اللہ ، کانوں میں سننے کی طاقت دینے والا اللہ، ہمارے جسم کی ایک ایک رگ کی نگرانی کرنے والا اللہ، ہمارے ایک ایک فعل کو دیکھنے والا اللہ۔

تو میرے عزیزو!یہ یقین بنا لیں اللہ ہم سب کو ایمان عطا فرمائے۔ آمین



Thank You For Reading Me! 

If You Are Interest To Watch Video Then Click The    LINK

Comments