﷽
"In The Name Of Allah, The Most Gracious, The Most Merciful."
ﺷﺮﻭﻉ ﮐﺮﻧﮯ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﺍﯾﮏ ﺑﺎﺭ" ﺳﻮﺭﮦﺀ ﺍﺧﻼﺹ "ﭘﮍﮪ ﻟﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﻧﯿﺖ ﮐﺮ ﻟﯿﮟ ﮐﮧ ﷲ ﭘﺎﮎ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺛﻮﺍﺏ ﺷﺮﻭﻉ ﺳﮯ ﻟﮯ ﮐﮯ ﺍﺑﮭﯽ ﺗﮏ ﺟﻮ ﺗﻤﺎﻡ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﺍﺱ ﺩﻧﯿﺎ ﺳﮯ ﺭﺧﺼﺖ ﮨﻮﭼﮑﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻥ ﺗﻤﺎﻡ ﺗﮏ ﭘﮩﻨﭽﺎ ﺩﮮ ﯾﮧ ﺍﯾﮏ ﺑﮩﺖ ﺑﮍﺍ ﺻﺪﻗﮧ ﺟﺎﺭﯾﮧ ﮨﮯ
Read "Surah Sincerity" Once Before Starting And Allah Almighty Intended To Reward Him From The Beginning, To All The Muslims Who Have Gone Out Of This World This Is a Great Charity.
"اللہ پر توکل"
میرے عزیزو! جو اللہ پر توکل کرتا ہے اللہ اس کو قوی کر دیتا ہے۔ اور اللہ اس کو کافی ہو جاتا ہے۔ حدیث ہے کہ اللہ پر توکل سیکھ لو سب سے طاقتور بن جاؤ گے۔ عبدالله بن عمر ایک دفعہ کہیں جا رہے تھے تو انہوں نے دیکھا کہ آگے لوگ راستے میں اکھٹے کھڑے ہوئے ہیں آپ نے پوچھا کہ بھئی آپ کیوں کھڑے ہوئے ہو؟ لوگوں نے بتایا کہ آگے راستے میں شیر آ کر بیٹھ گیا ہے۔ عبد اللہ بن عمر اپنے گھوڑے سے اترے اور سیدھے اس طرف کو چل دیئے جہاں شیر بیٹھا ہوا تھا ۔ انہوں نے شیر کو کان سے پکڑ کر کھینچا اور ایک تھپٹر مارا اور کہا کہ کیوں راستے میں بیٹھے ہوئے ہو کیوں مسلمانوں کا راستہ روک رہے ہو شیر کو کہا اٹھ تیرا کوئی رزق مقدر میں ہے تو اس کو اٹھا ورنہ راستہ چھوڑ تو اس پر شیر خاموشی کے ساتھ ایک طرف کو چل دیا
 |
Trust In Allah |
اور دیکھیں ابوالحسن از زاہد نے وقت کے بادشاہ احمد بن طولون کو کسی بات پر ٹوکا تو بادشاہ کو غصہ چڑھ گیا ۔ اس نے حکم دیا کہ ابوالحسن از زاہد کو بھوکے شیر کے پنجرے میں ڈال دیا جائے ان کے ہاتھ پاؤں باندھ کر شیر کے پنجرے میں ڈال دیا گیا۔ شیر ان کے قریب آیا یہ بالکل نہ گھبرائے شیر ایک چکر لگا کر ان کے پاؤں میں آ کر بیٹھ گیا اور ان کے پاؤں چا ٹنے گا یہ منظر بادشاہ نے دیکھا تو اس پر لرزہ طاری ہو گیا۔ بادشاہ نے خود آ کر معذرت کی اور ان کے ہاتھ پاؤں کھولے جب یہ ساری مجلس برخاست ہوئی تو ساتھیوں نے پوچھا ابوالحسن از زاہد جب شیر آپ کے پاؤں چاٹ رہا تھا تو آپ کو کیا محسوس ہورہا تھا ابوالحسن کہنے لگے کچھ بھی نہیں صرف میں یہ سوچ رہا تھا کہ میرے پاوں پاک ہیں یا ناپاک؟
میرے عزیزو! یہ کیا ہے یہ اللہ پر توکل ہے ایک بزرگ جا رہے تھے کہ ان کو راستے میں پیاس لگی کنویں پر جب یہ پہنچے تو نہ وہاں رسی نہ ڈول تھا جس سے کنویں سے پانی نکالا جا سکے۔
 |
Trust In Allah |
بزرگ نے پگڑی اتاری اور موزے سے باندھی موزے کو کنویں میں اتارا ۔ اب پانی نچے تھا موزہ اوپر رہ گیا۔ پگڑی کی لمبائی کیونکہ تھوڑی تھی وہ پانی تک نہ جا سکی اب بزرگ پریشان کہ اب میں کیا کروں؟ اتنے میں ایک ہرن بھاگتا ہوا آیا اس نے کنویں میں دیکھا کہ پانی بہت نیچے ہے اس نے اوپر آسمان کی طرف دیکھا تو کنویں کا پانی ایک دم اوپر چڑھنے لگا اور کنویں کے بالکل اوپر تک آ گیا۔ اب پانی ہرن نے پیا اور اس کے طفیل اشرف المخلوقات نے بھی پیا بزرگ کے منہ سے نکلا یا اللہ میں اشرف المخلوقات تھا میرے لئے تو پانی اوپر نہ آیا ہرن کے لئے پانی اوپر آ گیا۔
 |
Trust In Allah |
اسی وقت غیب سے آواز آئی کہ تورسی اور ڈول کے پیچھے بھاگتا رہا لیکن ہرن میرے پیچھے بھاگا مجھے لبیک کہنا ہی تھا۔ کہا تو نے موزے اور پگڑی کا سہارا لیا ہرن نے میرا سہارا لیا اللہ کہتا ہے کہ پھر مجھ سے بڑا اکفیل کون ہو گا۔
تو میرے عزیزو! ہمارے لئے سبق ہے کہ جب بھی مشکل آئے مصیبت آئے اللہ کا سہارا لیں ۔ صد افسوس ہم انسانوں کی طرف بھاگتے ہیں۔ یہ نہیں سوچتے کہ وہ بھی اللہ کے محتاج ہے۔ اللہ رب العزت ہم سب کو ہدایت دے اور اپنے آگے جھکنے کی توفیق دے آمین
Thanks For Reading Me!
Comments
Post a Comment